آپ کیوں خاموش ہیں مجھ کو پریشان دیکھ کر
آپ کیوں خاموش ہیں مجھ کو پریشان دیکھ کر
بولتا ہے کچھ نہ کچھ انسان کو انسان دیکھ کر
کہتے ہیں احباب اشک و آہ سوزان دیکھ کر
ہم ٹھہر سکتے نہیں یہ برق و بارن دیکھ کر
تخلیہ کا گہر سمجھ کر دل میں وہ وارد ہوئے
پھر گئے لیکن ہجوم شوق و ارمان دیکھ کر
مٹ کے مرا نام روشن اور بھی ہوجائے گا
دیکھ کر مجھ کو مٹانا چرخ گردان دیکھ کر
کس کی طاقت ہے کہ دیکھے ان کی آنکھوں کی طرف
سہمی جاتی ہیں نگاہیں تیر مژگان دیکھ کر
باغ دنیا میں نہیں کوئی کسی کا غم شریک
کوئی بھی روتا نہیں شبنم کو گریان دیکھ کر
غیر سائے کی طرح پھرتا ہے ہر دم ساتھ ساتھ
آپ نے رکھا ہے یہ اچھا نگہبان دیکھ کر
واعظوں سے سن کے حوروں کا بیان دلفریب
رند سمجھتے آئے ہیں باغ رضوان دیکھ کر
اس کے آگے ہوسکے گا اب کسی کو کب فروغ
ماند ہے جب چاند تیرا روئے تابان دیکھ کر
میں جنوں کے ساتھ چل نکلا ہوں بے خوف و خطر
اب بلا میری چلے کوہ دیبا بیان دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.