Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چپکے سے یہ کیا کہا عدو نے

نسیم ہلسوی

چپکے سے یہ کیا کہا عدو نے

نسیم ہلسوی

MORE BYنسیم ہلسوی

    چپکے سے یہ کیا کہا عدو نے

    کچھ میں بھی سنوں سنا جو تونے

    گلشن میں بھی ہوں خزاں رسیدہ

    لوٹا ہے بہار رنگ و بو نے

    بدنام کیا ہے سو طرح سے

    مجھ کو اک حرج آرزو نے

    دل اور جگ رکو لے کے دیکھو

    اعلیٰ درجہ کے ہیں نمونے

    یا تیغ تری روان بہت تھی

    یا لاگ نہ کی رگ گلو نے

    مشکل ہے مرا نشان ملنا

    کھویا ہے کسی کی جستجو نے

    دیکھا ایسے کو کس نظر سے

    چاہا کیوں کر عدو کو تونے

    دلِ ہجر میں بدگمان ہوا ہے

    گھیرا ہے خیال چار سو نے

    الزام نہ دیں گی پاسباں کو

    روکا تو ہے پاس آبرو نے

    ساگر کو گلے لگا لیا ہے

    جھک جھک کی صراحی و سبو نے

    گستاخ کیا مجھے بھی آکر

    اس شوخ کی گفتگو نے

    بگڑے ہیں وہ عرض مدعا پر

    کیا بات بگاڑی آرزو نے

    بے ساختہ غنچے ہنس پڑے ہیں

    دیکھا ہے جو ایک خندہ رو نے

    دنیا میں وہ تیغ سرخرو ہے

    اتنا تو کہا مرے لہو نے

    ہم مانتے ہیں تری وفا کو

    سر دے ہی دیا نسیمؔ تونے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے