Font by Mehr Nastaliq Web

اُس کو ہرجائی جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں سب

نسیم ہلسوی

اُس کو ہرجائی جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں سب

نسیم ہلسوی

اُس کو ہرجائی جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں سب

سر میں ہے آنکھوں میں ہے سینہ میں ہے وہ دل میں ہے

حیلہ ومکر و دغا چال وشرارت فقرہ

انہیں باتوں کو سمجھتے ہیں وہ زیور اپنا

روداد مختصر ہے یہ لیل ونہار کی

دن شوق کا تو رات ترے انتظار کی

تکیہ کرے تو آدمی اللہ پر کرے

امید ہو تو رحمتِ پروردگار کی

ارادہ دل کا صورت دیکھ کر ادراک فرمانا

اسی کو کشف کہتے ہیں یہی روشن خیالی ہے

اسی کوچہ میں رہ جاؤں گا خاکِ آستاں ہوکر

انہیں قدموں کے نیچے آرزوئے پائمالی ہے

یقیں ہے اب نہ بھولیں گے مجھے سب یاد رکھیں گے

نسیمؔ ہلسوی ہوں ہے عظیم آباد گھر میرا

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 55)
  • Author : حکیم سید احمداللہ ندوی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے