اُس کو ہرجائی جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں سب
اُس کو ہرجائی جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں سب
سر میں ہے آنکھوں میں ہے سینہ میں ہے وہ دل میں ہے
حیلہ ومکر و دغا چال وشرارت فقرہ
انہیں باتوں کو سمجھتے ہیں وہ زیور اپنا
روداد مختصر ہے یہ لیل ونہار کی
دن شوق کا تو رات ترے انتظار کی
تکیہ کرے تو آدمی اللہ پر کرے
امید ہو تو رحمتِ پروردگار کی
ارادہ دل کا صورت دیکھ کر ادراک فرمانا
اسی کو کشف کہتے ہیں یہی روشن خیالی ہے
اسی کوچہ میں رہ جاؤں گا خاکِ آستاں ہوکر
انہیں قدموں کے نیچے آرزوئے پائمالی ہے
یقیں ہے اب نہ بھولیں گے مجھے سب یاد رکھیں گے
نسیمؔ ہلسوی ہوں ہے عظیم آباد گھر میرا
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 55)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.