بلائیں ہیں جھگڑے ہیں رسوائیاں ہیں
بلائیں ہیں جھگڑے ہیں رسوائیاں ہیں
عجب عشق کی کارفرمائیاں ہیں
نہ منظر ہے کوئی نہ نظارہ کوئی
تخیل کی سب کارفرمائیاں ہیں
کہاں اب وہ سامان عیش ومسرت
ہجوم تمنا ہے رسوائیاں ہیں
نہ دیکھا گیا مجھ سے دم بھر وہ جلوہ
عجب حسن کی جلوہ آرائیاں ہیں
ترے آستاں سے کہاں جائے رزمیؔ
مقدر میں جب تک جبیں سائیاں ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 126)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.