Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بلائیں ہیں جھگڑے ہیں رسوائیاں ہیں

رزمی بارہ بنکوی

بلائیں ہیں جھگڑے ہیں رسوائیاں ہیں

رزمی بارہ بنکوی

MORE BYرزمی بارہ بنکوی

    بلائیں ہیں جھگڑے ہیں رسوائیاں ہیں

    عجب عشق کی کارفرمائیاں ہیں

    نہ منظر ہے کوئی نہ نظارہ کوئی

    تخیل کی سب کارفرمائیاں ہیں

    کہاں اب وہ سامان عیش ومسرت

    ہجوم تمنا ہے رسوائیاں ہیں

    نہ دیکھا گیا مجھ سے دم بھر وہ جلوہ

    عجب حسن کی جلوہ آرائیاں ہیں

    ترے آستاں سے کہاں جائے رزمیؔ

    مقدر میں جب تک جبیں سائیاں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 126)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے