یہ مانتا ہوں ستم آپ کا شعار نہیں
یہ مانتا ہوں ستم آپ کا شعار نہیں
مگر مجھے تو عنایت بھی ساز گار نہیں
جسے جہاں کی ہواؤں نے تاک رکھا ہے
وہ داغ دل ہے چراغِ سرِ مزار نہیں
فغاں خلاف ادب ہے میں جانتا ہوں مگر
زباں پہ زور نہیں دل پہ اختیار نہیں
یہ جوش وحشت دل یہ جنوں معاذ اللہ
یہ حال ہے گریباں میں کوئی تار نہیں
خزاں رہی تو نہ تھی میرے ذوق کے قابل
بہار ہے تو میں اب قابلِ بہار نہیں
جسے نہ یاد ہوں صحرا نوردیاں میری
تمام دشت میں ایسا تو کوئی خار نہیں
جلا کے جس نے مجھے خاک کردیا رزمیؔ
وہ نورعشق ہے شعلہ نہیں شرار نہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 125)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.