Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر ملا کے مرے پاس آ کے لوٹ لیا

جگر مرادآبادی

نظر ملا کے مرے پاس آ کے لوٹ لیا

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    نظر ملا کے مرے پاس آ کے لوٹ لیا

    نظر ہٹی تھی کہ پھر مسکرا کے لوٹ لیا

    شکست حسن کا جلوہ دکھا کے لوٹ لیا

    نگاہ نیچی کئے سر جھکا کے لوٹ لیا

    دہائی ہے مرے اللہ کی دہائی ہے

    کسی نے مجھ سے بھی مجھ کو چھپا کے لوٹ لیا

    سلام اس پہ کہ جس نے اٹھا کے پردۂ دل

    مجھی میں رہ کے مجھی میں سما کے لوٹ لیا

    انہیں کے دل سے کوئی اس کی عظمتیں پوچھے

    وہ ایک دل جسے سب کچھ لٹا کے لوٹ لیا

    یہاں تو خود تری ہستی ہے عشق کو درکار

    وہ اور ہوں گے جنہیں مسکرا کے لوٹ لیا

    خوشا وہ جان جسے دی گئی امانت عشق

    رہے وہ دل جسے اپنا بنا کے لوٹ لیا

    نگاہ ڈال دی جس پر حسین آنکھوں نے

    اسے بھی حسن مجسم بنا کے لوٹ لیا

    بڑے وہ آئے دل و جاں کے لوٹنے والے

    نظر سے چھیڑ دیا گدگدا کے لوٹ لیا

    رہا خراب محبت ہی وہ جسے تو نے

    خود اپنا درد محبت دکھا کے لوٹ لیا

    کوئی یہ لوٹ تو دیکھے کہ اس نے جب چاہا

    تمام ہستئ دل کو جگا کے لوٹ لیا

    کرشما سازی حسن ازل ارے توبہ

    مرا ہی آئینہ مجھ کو دکھا کے لوٹ لیا

    نہ لٹتے ہم مگر ان مست انکھڑیوں نے جگرؔ

    نظر بچاتے ہوئے ڈبڈبا کے لوٹ لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے