Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہنسی بھی غرق فغاں ہے فغاں کو کیا کہیے

نیازؔ مکن پوری

ہنسی بھی غرق فغاں ہے فغاں کو کیا کہیے

نیازؔ مکن پوری

MORE BYنیازؔ مکن پوری

    ہنسی بھی غرق فغاں ہے فغاں کو کیا کہیے

    بہار بھی تو خزاں ہے خزاں کو کیا کہیے

    فضائے دہر کو اپنے خلاف پاتا ہوں

    کرشمۂ نگہ بدگماں کو کیا کہیے

    ہمارے دل کو بھی حسرت تھی مسکرانے کی

    نوازشات غم بیکراں کو کیا کہیے

    نجات دے نہ سکے دل کو جو امیدوں سے

    تو ایسے حادثۂ نا گہاں کو کیا کہیے

    گراں بہا ہے مصیبت کا ایک ایک نفس

    مگر بساط دل ناتواں کو کیا کہیے

    شکستہ پائی کا ساتھی جو کارواں نہ ہوا

    تو اب غبارِ پس کارواں کو کیا کہیے

    ہماری ذات سے افشائے راز کا امکاں

    مگر نوازش اہلِ جہاں کو کیا کہیے

    نبام آشیاں ڈالی ہمیں نے طرح فساد

    خطا ہماری ہی تھی باغباں کو کیا کہیے

    نیازؔ دل ہی نظر آئے جب حریف خوشی

    تو اس کے بعد غم بے اماں کو کیا کہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے