Sufinama

پیام لائی ہے باد_صبا مدینے سے

سیماب اکبرآبادی

پیام لائی ہے باد_صبا مدینے سے

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    پیام لائی ہے باد صبا مدینے سے

    کہ رحمتوں کی اٹھی ہے گھٹا مدینے سے

    الٰہی کوئی تو مل جائے چارہ گر ایسا

    ہمارے درد کی لا دے دوا مدینے سے

    حساب کیا کہ نکیرین ہو گئے بے خود

    جب آئی قبر میں ٹھنڈی ہوا مدینے سے

    یہی تو خانہ خرابی کا اک ٹھکانہ ہے

    چلے کہاں دل درد آشنا مدینے سے

    جناب خضر کو ظلمات نے دیے دھوکے

    ملا تو ساغر آب بقا مدینے سے

    ہمارے سامنے یہ نازش بہار فضول

    بہشت لے کے گئی ہے فضا مدینے سے

    نہ آئیں جا کے وہاں سے یہی تمنا ہے

    مدینے لا کے نہ لائے خدا مدینے سے

    فرشتے سیکڑوں آتے ہیں اور جاتے ہیں

    بہت قریب ہے عرش خدا مدینے سے

    اسی کا فیض ہے دنیا میں یہ وہ چوکھٹ ہے

    جو کچھ کسی کو ملا وہ ملا مدینے سے

    ہم اس کو مرجع مقصود عشق کہتے ہیں

    دل حزیں کہیں کھویا ملا مدینے سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 115)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے