Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وابستہ تیری یاد ہے یوں زندگی کے ساتھ

پیام سیہالوی

وابستہ تیری یاد ہے یوں زندگی کے ساتھ

پیام سیہالوی

MORE BYپیام سیہالوی

    وابستہ تیری یاد ہے یوں زندگی کے ساتھ

    جیسے اک اجنبی ہو کسی اجنبی کے ساتھ

    غم بھی ترا شریک رہا ہے خوشی کے ساتھ

    اشک آ گیے ہیں آنکھ میں اکثر ہنسی کے ساتھ

    ساقی مجھے شراب نہ دے اس کا غم نہیں

    لیکن مجھے جواب نہ دے بے رخی کے ساتھ

    یاد آئی اور آنکھ سے آنسو نکل پڑے

    اک حادثہ ہیں آپ مری زندگی کے ساتھ

    زاہد تو ہی بتا کہ ہے کیا لطفِ بندگی

    جب تک خلوصِ دل بھی نہ ہو بندگی کے ساتھ

    دل پر ہزار ظلم و ستم ڈھائیے مگر

    للہ کھیلیے نہ مری زندگی کے ساتھ

    وہ زندگی ہے اصل میں بے کیف اے پیامؔ

    جب تک کہ ہو نہ لذتِ غم بھی خوشی کے ساتھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے