وابستہ تیری یاد ہے یوں زندگی کے ساتھ
وابستہ تیری یاد ہے یوں زندگی کے ساتھ
جیسے اک اجنبی ہو کسی اجنبی کے ساتھ
غم بھی ترا شریک رہا ہے خوشی کے ساتھ
اشک آ گیے ہیں آنکھ میں اکثر ہنسی کے ساتھ
ساقی مجھے شراب نہ دے اس کا غم نہیں
لیکن مجھے جواب نہ دے بے رخی کے ساتھ
یاد آئی اور آنکھ سے آنسو نکل پڑے
اک حادثہ ہیں آپ مری زندگی کے ساتھ
زاہد تو ہی بتا کہ ہے کیا لطفِ بندگی
جب تک خلوصِ دل بھی نہ ہو بندگی کے ساتھ
دل پر ہزار ظلم و ستم ڈھائیے مگر
للہ کھیلیے نہ مری زندگی کے ساتھ
وہ زندگی ہے اصل میں بے کیف اے پیامؔ
جب تک کہ ہو نہ لذتِ غم بھی خوشی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.