مجھے کوئی جام نہ دے اگر، مرے ساقیا مجھے غم نہیں
مجھے کوئی جام نہ دے اگر، مرے ساقیا مجھے غم نہیں
مجھے صرف اتنا ملال ہے کہ وہ تیری چشمِ کرم نہیں
ہے حقیقتاً وہی زندگی، ترے غم سے ہو جسے واسطہ
جسے راس آیا نہ غم ترا، وہ حیات موت سے کم نہیں
مرے ہم نشیں مرے ہم نوا، مجھے اب فریبِ سکوں نہ دے
ترے غم میں ایسا مزہ ملا، کہ اب آرزوئے کرم نہیں
جہاں دل سے سر کو جھکا دیا وہیں ایک کعبہ بنا دیا
مری بندگی ہے وہ بندگی جو رہینِ دیرو حرم نہیں
جو پیامؔ دل سے قریب تھے جو بہت ہی مجھ کو عزیز تھے
انہیں دوستوں کا یہ حال ہے کہ وہی شریکِ الم نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.