Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے کوئی جام نہ دے اگر، مرے ساقیا مجھے غم نہیں

پیام سیہالوی

مجھے کوئی جام نہ دے اگر، مرے ساقیا مجھے غم نہیں

پیام سیہالوی

مجھے کوئی جام نہ دے اگر، مرے ساقیا مجھے غم نہیں

مجھے صرف اتنا ملال ہے کہ وہ تیری چشمِ کرم نہیں

ہے حقیقتاً وہی زندگی، ترے غم سے ہو جسے واسطہ

جسے راس آیا نہ غم ترا، وہ حیات موت سے کم نہیں

مرے ہم نشیں مرے ہم نوا، مجھے اب فریبِ سکوں نہ دے

ترے غم میں ایسا مزہ ملا، کہ اب آرزوئے کرم نہیں

جہاں دل سے سر کو جھکا دیا وہیں ایک کعبہ بنا دیا

مری بندگی ہے وہ بندگی جو رہینِ دیرو حرم نہیں

جو پیامؔ دل سے قریب تھے جو بہت ہی مجھ کو عزیز تھے

انہیں دوستوں کا یہ حال ہے کہ وہی شریکِ الم نہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے