Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کی نظروں میں ہو حسنِ رنگیں ترا، وہ بھلا جائے کیوں سوئے دیر و حرم

پیام سیہالوی

جس کی نظروں میں ہو حسنِ رنگیں ترا، وہ بھلا جائے کیوں سوئے دیر و حرم

پیام سیہالوی

MORE BYپیام سیہالوی

    جس کی نظروں میں ہو حسنِ رنگیں ترا، وہ بھلا جائے کیوں سوئے دیر و حرم

    اصل میں دین و ایماں تو ہی ہے مرا، مجھ کو کافی ہے بس تیرا نقشِ قدم

    کوئی مدہوش ہے کوئی ساغر بکف، ساقیا میں ہوں اک بے نیازِ کرم

    جام دے یا نہ دے کچھ نہیں اس کا غم، اس طرف دیکھ لے اک نظر کم سے کم

    ذرہ ذرہ یہاں مست و مخمور ہے، جس طرف دیکھیے نور ہی نور ہے

    زاہدِ خشک کچھ عقل سے کام لے، کوئے جاناں کہاں کوئی دیر و حرم

    وہ بھی کیا دن تھے رہتی تھی لب پر ہنسی، اب نمایاں ہے چہرے سے سنجیدگی

    آج کل اے پیامؔ اپنی حالت ہے یہ، ان کی یاد آئے اور ہوگئی آنکھ نم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے