بہار و غنچہ و گل کا بھلا دل پر اثر کیا ہو
بہار و غنچہ و گل کا بھلا دل پر اثر کیا ہو
تمہیں جب دور ہو نظروں سے تسکینِ نظر کیا ہو
ابھی تو ابتدا ہے اور کروٹ لی نہیں جاتی
خدا معلوم کل تک نقشۂ دردِ جگر کیا ہو
مقدر میں لکھی ہے آہ و زاری روزِ اول سے
سکونِ دل کی صورت ہو بھی تو اے چارہ گر کیا ہو
زمانہ ہو گیا ترکِ محبت کو مگر اب بھی
بہائے جا رہی ہے اشک اب تک چشمِ تر کیا ہو
ترے صدقے مریضِ غم کی حالت پوچھنے والے
جو ہو تیرا ہی دیوانہ اسے اپنی خبر کیا ہو
عمل کا وقت ہے رندو اٹھو یہ بے حسی کیسی
ابھی تک تم غریقِ مستیِٔ جامِ نظر کیا ہو
یہ اپنا سوزِ الفت کار فرما ہے ہر اک شے میں
پیاؔم اپنی حقیقت سے ابھی تک بے خبر کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.