Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مزاجِ دوست میں گو برہمی معلوم ہوتی ہے

پیام سیہالوی

مزاجِ دوست میں گو برہمی معلوم ہوتی ہے

پیام سیہالوی

MORE BYپیام سیہالوی

    مزاجِ دوست میں گو برہمی معلوم ہوتی ہے

    ادا کیسی بھی ہو لیکن بھلی معلوم ہوتی ہے

    زمانہ منحرف قسمت مخالف آپ بھی برہم

    کشاکش میں اب اپنی زندگی معلوم ہوتی ہے

    گریباں چاک ہوں اے دستِ وحشت شکریہ تیرا

    کہ اب دیوانگی، دیوانگی معلوم ہوتی ہے

    کسی نے آگ دے دی غالباً میرے نشیمن کو

    ارے یہ آج کیسی روشنی معلوم ہوتی ہے

    خوشا قسمت وہی جانِ تمنا آ گیا جیسے

    کہ دردِ دل میں پہلے سے کمی معلوم ہوتی ہے

    وہ اٹھیں دیکھ وہ اٹھیں گھٹائیں پیر میخانہ

    اٹھا ساغر کہ لب پر تشنگی معلوم ہوتی ہے

    زمانہ تو مخالف تھا زہے تقدیر کی گردش

    نگاہِ دوست بھی بدلی ہوئی معلوم ہوتی ہے

    وفا نا آشنا ترے تغافل کو خدا رکھے

    ترے غم کے سہارے زندگی معلوم ہوتی ہے

    زہے قسمت مری روداد فرقت رنگ لائی ہے

    کہ آج ان کی بھی آنکھوں میں نمی معلوم ہوتی ہے

    پیام اس بے نیاز رسمِ الفت سے نبھے گی کیا

    مجھے یہ چند دن کی دوستی معلوم ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے