ترکِ الفت اور ہم سے برہمی کی بات ہے
ترکِ الفت اور ہم سے برہمی کی بات ہے
بندہ پرور سوچیے یہ زندگی کی بات ہے
آپ بھی دیوانہ مجھ کو کہتے ہیں کہہ لیجیے
کل مجھے اپنا کہا تھا آپ ہی کی بات ہے
دیکھتے کیا ہو بدل ڈالو نظامِ میکدہ
میکشو اٹھو یہ کیسی بے حسی کی بات ہے
شیخ کو کعبہ مجھے تو کوئے جاناں ہے عزیز
یہ تو اپنے اپنے ذوقِ بندگی کی بات ہے
ترکِ الفت کو زمانہ ہوگیا لیکن پیامؔ
ایسا لگتا ہے کہ یہ جیسے ابھی کی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.