Font by Mehr Nastaliq Web

ترکِ الفت اور ہم سے برہمی کی بات ہے

پیام سیہالوی

ترکِ الفت اور ہم سے برہمی کی بات ہے

پیام سیہالوی

ترکِ الفت اور ہم سے برہمی کی بات ہے

بندہ پرور سوچیے یہ زندگی کی بات ہے

آپ بھی دیوانہ مجھ کو کہتے ہیں کہہ لیجیے

کل مجھے اپنا کہا تھا آپ ہی کی بات ہے

دیکھتے کیا ہو بدل ڈالو نظامِ میکدہ

میکشو اٹھو یہ کیسی بے حسی کی بات ہے

شیخ کو کعبہ مجھے تو کوئے جاناں ہے عزیز

یہ تو اپنے اپنے ذوقِ بندگی کی بات ہے

ترکِ الفت کو زمانہ ہوگیا لیکن پیامؔ

ایسا لگتا ہے کہ یہ جیسے ابھی کی بات ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے