جب بڑھا جوشِ جنوں آپ کے دیوانوں میں
جب بڑھا جوشِ جنوں آپ کے دیوانوں میں
چھوڑا باقی نہ کوئی تار گر پیمانوں میں
ایک قطرہ بھی نہ باقی رہے میخانوں میں
جتنی شیشہ میں ہے بھر دے میرے پیمانوں میں
ہاتھ میں اپنے گدائی کا ہے کاسہ ساقی
دیکھیے کون سخی ملتا ہے میخانوں میں
اے فلک تیری شکایت ہے نہ کچھ اس کا گلہ
دل بھی کمبخت نظر آتا ہے بیگانوں میں
میرے چلّو ہی میں بھر دیتا ہے کافی ساقی
غیر ہر وقت پیا کرتا ہے پیمانوں میں
جانا ہو جائے مدینہ میں تو کہہ دینا صبا
جی بہلتا نہیں اب ہند کے ویرانوں میں
اپنے ہاتھوں سے مجھے ایسی پلا دے ساقی
تو ہی تو مجھ کو نظر آئے جو میخانوں میں
کوئی بیہوش ہوا طور کسے اک جلوہ سے
کوئی پہنچا ہے سرِ عرشِ بریں آنوں میں
عاشقِ زلف دوتا جب سے ہوا ہوں احسنؔ
بس اسی روز سے رہتا ہوں پریشانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.