रुख़ का सौदा है कफ़न तक धज्जियाँ हो जाएगा
رخ کا سودا ہے کفن تک دھجیاں ہوجائے گا
چاند کے پرتو سے یہ جامہ کتاں ہوجائے گا
ٹانکے ٹوٹیں گے تو آئے گی صدائے الفراق
زخم بو لے گا تو شور الاماں ہوجائے گا
میرے جلنے سے کھلے گا راز گریہ خلق پر
اٹھ کے کہرا سوزش دل کا دھواں ہوجائے گا
کیوں عبث پھرتا ہے ہم رندوں کے سر پر رات دن
ٹوکرا بدنامیوں کا آسماں ہوجائے گا
جوش زن ہوتا رہے گا تا لحد دریائے خوں
نخل تابوت شہیداں ارغواں ہوجائے گا
تیرے قیدی کو ملے تو پاؤں دھرنے کی جگہ
سنگ مقناطیس سنگ آستاں ہوجائے گا
خود تمہیں یہ چاند سا مکھڑا کرے گا با حجاب
منہ پہ جب مارو گے تم جھڑمٹ کتاں ہوجائے گا
سر پر چھن چھن کر بلائیں آئیں گی خاموش قدرؔ
آہ کھینچو گے تو چھلنی آسماں ہوجائے گا
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.