Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محفلِ خوباں میں تھا میں اجنبی کل رات کو

قیصر صدیقی سمستی پوری

محفلِ خوباں میں تھا میں اجنبی کل رات کو

قیصر صدیقی سمستی پوری

MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری

    محفلِ خوباں میں تھا میں اجنبی کل رات کو

    جان لیوا تھی کسی کی بے رخی کل رات کو

    اک ذرا الٹی تھی ان کے روئے تاباں سے نقاب

    کس قدر شرما گئی تھی چاندنی کل رات کو

    بزمِ سیم و زر میں دستِ بوالہوس تھا گرم کار

    ہو رہی تھی حسن کی جامہ دری کل رات کو

    مرمریں شانوں پہ گیسوئے پریشاں کی قسم

    دید کے قابل تھی میری بیخودی کل رات کو

    جلوۂ جاناں کے صدقے روشنی کے پاؤں پر

    سر بہ سجدہ تھا غرورِ تیرگی کل رات کو

    اٹھ گئے پیاسے تری محفل سے تیرے بادہ خوار

    ساقیا دیکھی تری دریا دلی کل رات کو

    قیصرؔ ان کی انجمن تھی یا بہاروں کا جہاں

    بڑھ گئی تھی شوق کی وارفتگی کل رات کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے