Sufinama

اتنا رویا ہوں کہ آنکھوں میں جلن ہوتی ہے

قمر اکبرآبادی

اتنا رویا ہوں کہ آنکھوں میں جلن ہوتی ہے

قمر اکبرآبادی

MORE BYقمر اکبرآبادی

    اتنا رویا ہوں کہ آنکھوں میں جلن ہوتی ہے

    دل میں یادوں کی کسک اور چبھن ہوتی ہے

    تجھ سے مدت ہوئی بچھڑے مگر ملنے کے لیے

    دل میں امید کی ہلکی سی کرن ہوتی ہے

    ایسی محفل کہ جہاں ذکر محبت کا نہ ہو

    ایسے ماحول میں رہنے سے گھٹن ہوتی ہے

    بس اسی طرح تیرا درد میں پڑھ لیتا ہوں

    جب بھی ماتھے پہ تیرے کوئی شکن ہوتی ہے

    دل سلگ اٹھتا ہے احساس ڈھال دیتے ہیں

    کتنی تیز یہ برما کی اگن ہوتی ہے

    لوگ منہ پھیر کے نفرت سے گزر جاتے ہیں

    مفلسی سامنے جب ننگے بدن ہوتی ہے

    چلتا رہتا ہے مسلسل کبھی رکتا ہی نہیں

    تب بھلا وقت کو محسوس تھکن ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Safina

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے