اتنا رویا ہوں کہ آنکھوں میں جلن ہوتی ہے
اتنا رویا ہوں کہ آنکھوں میں جلن ہوتی ہے
دل میں یادوں کی کسک اور چبھن ہوتی ہے
تجھ سے مدت ہوئی بچھڑے مگر ملنے کے لیے
دل میں امید کی ہلکی سی کرن ہوتی ہے
ایسی محفل کہ جہاں ذکر محبت کا نہ ہو
ایسے ماحول میں رہنے سے گھٹن ہوتی ہے
بس اسی طرح تیرا درد میں پڑ لیتا ہوں
جب بھی ماتھے پہ تیرے کوئی شکن ہوتی ہے
دل سلگ اٹھتا ہے احساس ڈھاں دیتے ہیں
کتنی تیز یہ برھا کی اگن ہوتی ہے
لوگ منہ پھیر کے نفرت سے گزر جاتے ہیں
مفلسی سامنے جب ننگے بدن ہوتی ہے
چلنا رہتا ہے مسلسل کبھی رکتا ہی نہیں
تب بھلا وقت کو محسوس تھکن ہوتی ہے
- کتاب : unknown
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.