Font by Mehr Nastaliq Web

آرزو ہے جب مرے قالب سے رخصت جان ہو

قاضی خلیل الدین حسن

آرزو ہے جب مرے قالب سے رخصت جان ہو

قاضی خلیل الدین حسن

MORE BYقاضی خلیل الدین حسن

    آرزو ہے جب مرے قالب سے رخصت جان ہو

    وردِ لب نامِ نبی دل میں خدا کا دھیان ہو

    دل تصدق جان صدقے یا نبی روحی فداک

    تو ہو میرا دل ہو تیرا غم ہو میری جان ہو

    موت برحق ہے ضرور آئےگی گھر ہو یا سفر

    ہاں مدینے میں اگر آ جائے تو احسان ہو

    میرا جینا میرا مرنا ہے تمہیں پر منحصر

    روح کی روحِ رواں تم جان کی تم جان ہو

    دل کی دل ہی میں رہے دل کی تمنا ہے یہی

    تم مرے دل کی تمنا تم مرے ارمان ہو

    ہجر مولیٰ میں نکلتا ہے بڑی مشکل سے دم

    دم نکل جائے تو یہ مشکل بڑی آسان ہو

    چشم و دل ہیں گھر تمہارے شوق سے بیٹھو اٹھو

    کوئی کس منہ سے یہ کہہ سکتا ہے تم مہمان ہو

    جان ہم تم سے چرائیں گے ہماری جان کیا

    تم ہماری جان کیا ہو جان کی بھی جان ہو

    منزلیں طیبہ کی طے ہوں یہ ہیں باتیں دور کی

    پہلے اے دل گھر سے چلنے کا تو کچھ سامان ہو

    جب سفر کرتے ہیں پہلے ڈھونڈلیتے ہیں رفیق

    ہم ابھی چل دیں عدم کو ساتھ اگر ایمان ہو

    کاش دے دے سجدۂ در آپ کا داغِ جبیں

    روزِ محشر ہم غلاموں کی یہی پہچان ہو

    دل وہ پیارا جان سے بھی جو فدا ہو آپ پر

    جان پیاری ہے وہی جو آپ پر قربان ہو

    وہ سرہانے لائے ہیں تشریف میں ہوں جاں بلب

    اٹھوں اور اٹھ کر فدا ہو جاؤں اتنی جان ہو

    دم گھٹا جاتا ہے میرا تنگنائے دہر میں

    میری وحشت کو بڑا سا حشر کا میدان ہو

    کاش وہ دن ہو کہ حافظؔ ہو طلب دربار میں

    نذر کرنے کو یہ چوتھا نعت کا دیوان ہو

    مأخذ :
    • کتاب : آئینئہ پیغمبر (Pg. 83)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے