Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تڑپوں گا اسی طرح میں اے یار کہاں تک

قاضی نجم امام

تڑپوں گا اسی طرح میں اے یار کہاں تک

قاضی نجم امام

MORE BYقاضی نجم امام

    تڑپوں گا اسی طرح میں اے یار کہاں تک

    سینے سے لگائیں گے نہ سرکار کہاں تک

    رہتی ہے یہ زیب کمر یار کہاں تک

    اب دیکھتے ہی کھینچتی ہے تلوار کہاں تک

    کھائے نہ غم حسرت دیدار کہاں تک

    پرہیز کرے آپ کا بیمار کہاں تک

    غرہ ہے عبث حسن روزہ پہ تجھے یار

    دو دن کی ہے تو گرمئی بازار کہاں تک

    بہتر ہے یہی اب میں نہ لوں نام محبت

    بدنام رہوں دہر میں بیکار کہاں تک

    کب تک نہ خبر لے گا میری عیسیٰ دوراں

    دے گا مجھ دکھ ہجر کا آزار کہاں تک

    وہ سامنے آجاتے تو کچھ لطف بھی ہوتا

    یوں جھانکتے ہم روزن دیوار کہاں تک

    فرقت میں جو ہر دم ہے اسی طرح کا رونا

    ٹوٹے گا نہ ان آنسوں کا تار کہاں تک

    تیرے لب شیریں کی جو باتوں کا ہوں خوگر

    پاؤں گا نہ میں نہ لذت گفتار کہاں تک

    زلفوں کے اسیروں پہ انہیں رحم تو آئے

    ہوں گے نہ رہا اس کے گرفتار کہاں تک

    اے نجمؔ مرا اختر قسمت تو چمک جائے

    دیکھوں گا نہ وہ چاند سا رخسار کہاں تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے