Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فصل گل میں ترسیں پیمانے کو ہم

قاضی نجم امام

فصل گل میں ترسیں پیمانے کو ہم

قاضی نجم امام

MORE BYقاضی نجم امام

    فصل گل میں ترسیں پیمانے کو ہم

    کیا کریں گے یاد میخانے کو ہم

    کچھ خبر ہے آئے ہیں دنیا میں کیوں

    اک زمانے بھر کا غم کھانے کو ہم

    بیکسی صحرا میں بھی جب ساتھ ہے

    کیا کریں یاد اپنے کاشانے کو ہم

    وہ گلستاں میں نہیں تو اے صبا

    آئے ہیں کیا دل کے بہلانے کو ہم

    اب اجل سے اتنی بھی فرصت نہیں

    بھیجیں قاصد یار کے لالے کو ہم

    جب نہیں ہے وصل منظور نظر

    کیا سنیں اب ان کے فرمانے کو ہم

    لائے ہیں شانہ دل صد چاک کا

    آپ کی زلفوں کے سلجھانے کو ہم

    جاتے ہیں اس ماہ وش کے گھر میں نجمؔ

    اب فقط تقدیر چمکانے کو ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے