Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

طیبہ و ہجر میں کوشس عبث میری دوا کی ہے

قاضی نجم امام

طیبہ و ہجر میں کوشس عبث میری دوا کی ہے

قاضی نجم امام

MORE BYقاضی نجم امام

    طیبہ و ہجر میں کوشس عبث میری دوا کی ہے

    مگر ہاں وصل ان کا ہو تو یہ صورت شفا کی ہے

    یہاں امید ہے امید وعدے کے وفا کی ہے

    وہاں وہ چین سے بیٹھیں ہیں کیا قدرت خدا کی ہے

    بتا تو جوہری قیمت جو لعل نے بہا کی ہے

    مرے بھی کان میں بات اس لب معجز نما کی ہے

    عجب حالت تیرے در کی فقیر بے نوا کی ہے

    کبھی کچھ کہتا سنتا ہے خموشی انتہا کی ہے

    کبھی عاشق وہ بنتے ہیں کبھی معشوق بنتی ہیں

    نے ڈھب کی محبت ہے نئی صورت وفا کی ہے

    نہیں دیکھا زمانہ میں کوئی تجھ سا حسین میں نے

    تری چتون غضب کی ہے تری شوخی بلا کی ہے

    خدا نے دیکھیے انساں کو کیا نعمتیں دی ہیں

    پھر اس پر بھی جسے دیکھو وہی قسمت کا شاکی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے