Font by Mehr Nastaliq Web

کہیں رندانہ کیفیت کہیں جام و سبو میری

قدسی جائسی

کہیں رندانہ کیفیت کہیں جام و سبو میری

قدسی جائسی

MORE BYقدسی جائسی

    کہیں رندانہ کیفیت کہیں جام و سبو میری

    نہ بدلی ہے نہ بدلے گی بدلنے سے بھی خو میری

    بڑھا دے قدر اب تو حسن کے صدقے میں تو میری

    کوئی سنتا نہیں میری زباں سے گفتگو میری

    دوئی کا نام مٹ جائے بر آئے آرزو میری

    کچھ ایسا ہو کہ تیری گفتگو ہو گفتگو میری

    وفا ہوگا کبھی کا ہے کو ان کا وعدۂ فردا

    رہی اب تا قیامت دل ہی دل میں آرزو میری

    میں خوش ہوں غم پہ غم ہوں یا جفاؤں پر خفائیں ہوں

    تمہارا مدعا جو ہے وہی ہے آرزو میری

    کسی نے ان کے منہ سے بھی سنا ہے تذکرہ میرا

    زبانِ خلق پر تو داستاں ہے کوبکو میری

    قیامت میں قیامت ہو تو ہو دیکھوں گا میں ان کو

    یہاں تک کھینچ کر لائی ہے مجھ کو آرزو میری

    جو تو چاہے تو دل بھی کامیابِ شوق ہو جائے

    تلاشِ مدعا میں تھک چکی ہے جستجو میری

    پریشاں خاطروں کو لطف ہے برہم مزاجوں سے

    ہمیشہ کے لیے ہو جائے زلفِ مشک بو میری

    یکا یک آ گیا دریائے رحمت جوش میں قدسیؔ

    مرے اشکِ ندامت نے بڑھا دی آبرو میری

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ دل (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے