Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ذرا تم اپنی بے مہری کا حاصل دیکھتے جاؤ

قربان سہارنپوری

ذرا تم اپنی بے مہری کا حاصل دیکھتے جاؤ

قربان سہارنپوری

MORE BYقربان سہارنپوری

    ذرا تم اپنی بے مہری کا حاصل دیکھتے جاؤ

    بنا ہے مرقدِ حسرت مرا دل دیکھتے جاؤ

    پڑے ہیں ہر ورق پر سرخ دھبے آج پھولوں کے

    ذرا رنگینئے خونِ عنا دل دیکھتے جاؤ

    جلاتی ہے جو پروانوں کو خوش ہوکر سرِ محفل

    ابھی خود بھی جلے گی شمعِ محفل دیکھتے جاؤ

    فلک پہ جا کے ہر داغِ محبت رات میں غم کی

    چمک جاتا ہے شکلِ ماہِ کامل دیکھتے جاؤ

    رقیبوں سے وہ کہتے ہیں کہ اُس نے خط اگر لکھا

    کتر ڈالیں گے ہم اُس کی انامل دیکھتے جاؤ

    سنبھالو تیغ اپنی اور لے لو ہاتھ میں خنجر

    ہے کتنے ہاتھ کا قربانؔ کا دل دیکھتے جاؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے