Sufinama

ٹھکراتے ہیں وہ سر جو مرا کبر و ناز سے

عالیؔ بدایونی

ٹھکراتے ہیں وہ سر جو مرا کبر و ناز سے

عالیؔ بدایونی

MORE BYعالیؔ بدایونی

    ٹھکراتے ہیں وہ سر جو مرا کبر و ناز سے

    سجدے قدم پہ کرتے ہیں عجز و نیاز سے

    ہم کو کھلا یہ بھید بڑے پاک باز سے

    ملتی ہے شاہراہ حقیقت مجاز سے

    فرہاد و قیس نا بلد راہ عشق تھے

    واقف ہمیں ہیں اس کے نشیب و فراز سے

    قصہ شب فراق کا بے انتہا ہے طول

    ملتا ہے سلسلہ تری زلف دراز سے

    اے ترک تیغ و تیر کی کیا احتیاج ہے

    مجھ کو شہید کیجیے شمشیر ناز سے

    زاہد حضور قلب سے جب تک ادا نہ ہو

    بتلا تو کیا ثواب پھر ایسی نماز سے

    عالیؔ جو وصف لکھتے ہیں اس رشک گل کے ہم

    جھڑتے ہیں پھول خامہ مدحت طراز سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 208)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے