Sufinama

رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھی

پرنم الہ آبادی

رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھی

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    رکھتے ہیں دشمنی بھی جتاتے ہیں پیار بھی

    ہیں کیسے غم گسار مرے غم گسار بھی

    افسردگی بھی رخ پہ ہے ان کے نکھار بھی

    ہے آج گلستاں میں خزاں بھی بہار بھی

    پیتا ہوں میں شراب محبت تو کیا ہوا

    پیتا ہے یہ شراب تو پروردگار بھی

    ملنے کی ہے خوشی تو بچھڑنے کا ہے ملال

    دل مطمئن بھی آپ سے ہے بے قرار بھی

    آ کر وہ میری لاش پہ یہ کہہ کے رو دیے

    تم سے ہوا نہ آج مرا انتظار بھی

    اے دوست بعد مرگ بھی میں ہوں شکستہ حال

    دل کی طرح سے ٹوٹا ہوا ہے مزار بھی

    پرنمؔ یہ سب کرم ہے قمرؔ کا جو آج کل

    ہوتا ہے اہل فن میں تمہارا شمار بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے