Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بڑھ گیا ظلم و ستم اس بانی بیدادا کا

رسا ہمدانی

بڑھ گیا ظلم و ستم اس بانی بیدادا کا

رسا ہمدانی

MORE BYرسا ہمدانی

    بڑھ گیا ظلم و ستم اس بانی بیدادا کا

    کیا اثر الٹا ہوا ہے نالہ و فریاد کا

    تیغِ براں سے کیا جب قتل مجھ کو بے خطا

    ہیبت روز جزا سے دل ہلا جلاد کا

    غیر سے لکھوا کے خط شوخی سے بھیجا ہے مجھے

    اے ستم گر یہ نیا انداز ہے بیداد کا

    آئینہ میں چلبلے پن سے نہ ٹھہرا عکسِ یار

    اڑ گیا سب رنگ و روغن چہرۂ بہزاد کا

    مارہی ڈالے گی یاد قامت موزوں مجھے

    باغ میں سولی بنا ہے ہر شجر شمشاد کا

    حسنِ یوسف دیدۂ یعقوب سے دیکھے کوئی

    حال پوچھے قمری ناشاد سے شمشاد کا

    وحشتِ دل بڑھ گئی ہاتھوں بیاباں دیکھ کر

    پاؤں کھجلانے لگے خارِ مغیلاں دیکھ کر

    ہیں وہ حیرت میں دلِ عاشق کے ارماں دیکھ کر

    اس قدر چھوٹے مکاں میں اتنے مہماں دیکھ کر

    دیکھ کر اس سروقد کو گڑ گیا سروچمن

    باغ میں نرگس ہے حیراں چشمِ فتاں دیکھ کر

    یاد جب ساقی کی آئی جھومتی بدلی اٹھی

    ہم نے توبہ توڑ ڈالی ابرِ باراں دیکھ کر

    فاتحہ پڑھنے جو آئی رو دئے وہ چیخ کر

    میری تربت پر ہجومِ یاس و حیراں دیکھ کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے