Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے رخ کی دلکشی ہے خم گیسوئے حسیں سے

رضی بارہ بنکوی

ترے رخ کی دلکشی ہے خم گیسوئے حسیں سے

رضی بارہ بنکوی

MORE BYرضی بارہ بنکوی

    ترے رخ کی دلکشی ہے خم گیسوئے حسیں سے

    شب وروز کھیلتے ہیں ترے حسن دل نشیں سے

    ترے جلوؤں کے نظارے تو ہزار بار دیکھے

    کبھی سرحد گماں سے کبھی منزل حسیں سے

    نہیں کاٹے کٹ رہی ہیں شبِ ہجر کی یہ گھڑیاں

    کہ سحر الجھ گئی ہے کسی زلفِ عنبریں سے

    نہ ملال ظرفِ ہستی نہ خیال مئے پرستی

    میں شراب پی رہا ہوں تری چشم نازنیں سے

    مرے دل کی اضطرابی نہ رضیؔ سکوں سے بدلی

    کبھی جا کے دور دیکھا کبھی کی نظر قریں سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 136)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے