نظر کا جب تری انداز اے پیرِ مغاں بدلا
نظر کا جب تری انداز اے پیرِ مغاں بدلا
نظامِ مئے کشی بدلا مذاقِ مئے کشاں بدلا
صنم کا دیکھ کر نقشِ قدم کرہی لیا سجدہ
حرم میں بھی نہ اندازِ نماز عاشقاں بدلا
ہزاروں بار ایسے وقت آئے ہیں اسیری میں
بہاروں سے قفس اور بجلیوں سے آشیاں بدلا
پہنچ کر ان کے در پر کھل گئے عقدے مقدر کے
جبینِ شوق نے نقشِ سجود عاشقاں بدلا
مرے الفاظ کا حسن اثر دیکھے رضیؔ کوئی
وہ ان کا رنگ رخ بدلا وہ محفل کا سماں بدلا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 137)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.