Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ دیوانہ تھا میں جس کا ہوا غم اہلِ عالم کو

رند لکھنوی

وہ دیوانہ تھا میں جس کا ہوا غم اہلِ عالم کو

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    وہ دیوانہ تھا میں جس کا ہوا غم اہلِ عالم کو

    پریزادوں نے اپنے بال کھولے میرے ماتم کو

    عداوت پاک دامن سے بھی ہے ابنائے عالم کو

    کیا مطعوں معاذ اللہ بدکاری سے مریم کو

    کہے سے خلق کے کب دامنِ عصمت ملوث ہو

    خدا تو جانتا ہے پاکدامانیِ مریم کو

    مثالِ شیر مادر خونِ دل پیتا ہے غیرت سے

    دیا کیا حوصلہ اللہ نے فرزندِ آدم کو

    کیا باغ وبہار آتش کو ابراہیم پر جس نے

    گل وگلزار کرسکتا ہے وہ نارِ جہنم کو

    میں دیوانہ ہوں اس رشک پری کا دیکھ کر جس کو

    سلیمان نذر کے خاطر اتارے اپنی خاتم کو

    جھکے وہ تیغ ِابرو راست بازوں کی طرف کیونکر

    بنایا ہی نہیں استاد نے تعظیم کے خم کو

    مثال ِقیس مفتون و شیفتہ ہے جہاں جس کا

    خدا سے مانگتا ہوں میں اسی محبوب ِعالم کو

    بجا ہے جو کہوں محرابِ کعبہ اس کےابرو ہیں

    اگر تشبیہ دوں چاہ ِذقن سے چاہِ زمزم کو

    گلیمِ فقر کو کیوں دوش پر ہم ڈالتے اے رندؔ

    اگر کملوں سے بہتر جانتے کمخواب و شبنم کو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان رند (Pg. 121)
    • Author : سید محمد خان رندؔ
    • مطبع : منشی نول کشور، لکھنؤ (1931)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے