Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے

رند لکھنوی

تجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    تجھے دے کے دل جان کھونا پڑا ہے

    غرض ہاتھ دونوں سے دھونا پڑا ہے

    جو رونا یہی ہے تو پھوٹیں گی آنکھیں

    مجھے اب تو آنکھوں کا رونا پڑا ہے

    محبت میں رسوا سا رسوا ہوا ہوں

    زمانے سے محجوب ہونا پڑا ہے

    رہا زندہ فرقت میں شرمندگی ہے

    منہ اشکِ ندامت سے دھونا پڑا ہے

    کیے سیکڑوں گھر محبت نے غارت

    سنو جس محلے میں رونا پڑا ہے

    میں پاتا نہیں دل کو سینے میں اپنے

    کئی دن سے خالی یہ کونا پڑا ہے

    سمجھتا تھا میں دل لگی دل لگانا

    سو اب جان کا ہائے رونا پڑا ہے

    ہنسے تھے کبھی رکھ کے منہ ا س کے منہ پر

    سومنہ ڈھانک کر آج رونا پڑا ہے

    میرے گھر میں آنے کی اس کے خوشی ہے

    گھروں میں رقیبوں کے رونا پڑا ہے

    مرے ساتھ سوتا نہیں یار آ کر

    اسی بات کا ہائے رونا پڑا ہے

    پلنگ ایک جانب کو اوندھا ہوا ہے

    کسی سمت الٹا بچھونا پڑا ہے

    مسہری پہ ہوتا ہے تابوت کا شک

    نہ مرنا پڑا ہے نہ سونا پڑا ہے

    کرو چل کےآباد اب گور اے رندؔ

    بہت دن سے سونا وہ کونا پڑا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان رند (Pg. 171)
    • Author : سید محمد خان رندؔ
    • مطبع : منشی نول کشور، لکھنؤ (1931)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے