جہانِ ہوش مندی میں سکوں پانے کہاں جاتے
جہانِ ہوش مندی میں سکوں پانے کہاں جاتے
تمہارا در نہیں ملتا تو دیوانے کہاں جاتے
تمہاری بزم تک لائی ہے ہم کو بے خود ی ورنہ
خودی کی رہبری سے ہم خدا جانے کہاں جاتے
اگر سینوں میں ان کے داغِ سوزِ غم نہیں ہوتا
تو محشر میں ترے بیمار پہچانے کہاں جاتے
سِتم آساں ہے یوں دل پہ کہ وہ اس دل میں رہتے ہیں
اسے وہ چھوڑ کر آخر ستم ڈھانے کہاں جاتے
اگر اہلِ جنوں بھی بھول کر آجاتے گلشن میں
تو جو آباد ہیں ان سے وہ ویرانے کہاں جاتے
حضورِ شمع وہ پہنچے جنہیں جلنے کی حسرت تھی
جو خود شعلہ بداماں تھے وہ پروانے کہاں جاتے
مرتب گر نہیں ہوتا صباؔ افسانۂ ہستی
تو قسمت میں جو لکھے تھے وہ افسانے کہاں جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.