Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انہیں اپنی جفاؤں پر ندامت ہوتی جاتی ہے

صبا افغانی

انہیں اپنی جفاؤں پر ندامت ہوتی جاتی ہے

صبا افغانی

MORE BYصبا افغانی

    انہیں اپنی جفاؤں پر ندامت ہوتی جاتی ہے

    الٰہی خیر یہ کیسی قیامت ہوتی جاتی ہے

    مجھے اب جس قدر اُن سے محبت ہوتی جاتی ہے

    زمانے بھر سے اُتنی ہی عداوت ہوتی جاتی ہے

    نہ وہ احباب وملت اور نہ وہ محفل نہ وہ باتیں

    محبت الغرض دنیا سے رخصت ہوتی جاتی ہے

    سمجھے میں کچھ نہیں آتا الٰہی ماجرا کیا ہے

    انہیں مجھ سے، مجھے اُن سے محبت ہوتی جاتی ہے

    ارے او پوچھنے والے شب ہجراں کا افسانہ

    صباؔ کی صبح بھی اب شام فرقت ہوتی جاتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے