Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار نے چاہا یوں تو آپ ہی اپنے میں اظہار ہوا

صادق علی شاہ

یار نے چاہا یوں تو آپ ہی اپنے میں اظہار ہوا

صادق علی شاہ

MORE BYصادق علی شاہ

    یار نے چاہا یوں تو آپ ہی اپنے میں اظہار ہوا

    اب کہوں انہار کہوں اشجار کہوں اثمار ہوا

    لیلیٰ ہو خود محمل باندھا ناقے کے لیے پشت اوپر

    مجنوں خود وہ آپ ہی ہو کر شائق وصلِ یار ہوا

    آپ ہی شیریں ہو کر وہ فرہاد کے دل کو ساتھ کیا

    تیشۂ کوہ کن آپ ہوا جاں باز ہوا کہسار ہوا

    ساقی ادھر آپ ہوا اور زاہد بھی وہ آپ ہوا

    رہن رکھا کر خرقۂ خود پی بادۂ خود سرشار ہوا

    صوفی ہوا خود اور رقص کیا گہہ خندہ گاہے اشکِ رواں

    خود چنگ ہوا خود ساز ہوا خود نغمہ اور مزمار ہوا

    منزل تو یہ سخت ہے اس کو سمجھا صادقؔ خیر مگر

    خود خوار ہوا مسمار ہوا تب یار سے اپنے یار ہوا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے