Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار جانے ہے بغل میں نام جس کا من ہرن

صادق علی شاہ

یار جانے ہے بغل میں نام جس کا من ہرن

صادق علی شاہ

MORE BYصادق علی شاہ

    یار جانے ہے بغل میں نام جس کا من ہرن

    کیا کسو سے کام اب تو لاگے ہے اس سے لگن

    جب تلک دیکھا نہ تھا، تھا دل میں میرے وسوسہ

    دور ہوں خطرے سے اب حاضر ہے میرا گل بدن

    کوئی شے میں وہ نہیں پر اس سے سب ہے کائنات

    ہے تو وہ بے مثل لیکن اس سے ہے روشن چمن

    ہے تو وہ نقاش بھی اور مظہرِ بت آپ ہے

    لے لیا تسبیح دے زنار کیا ہے برہمن

    خوب ایسا ہے کہ جس سے صورتیں لاکھوں بنی

    دیر ہے، کعبہ ہے، حق ہے، بت ہے، خود اور بت شکن

    شاہ خیرالدین صادقؔ کی تو یہ اثبات ہے

    جستجو گر یوں کرے کوئی آ ملے اس کو سخن

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے