وہ دیکھ کر کنکھیوں سے محفل میں رہ گیا
وہ دیکھ کر کنکھیوں سے محفل میں رہ گیا
کانٹا سا اک کھٹک کے میرے دل میں رہ گیا
کچھ بھی اثر ہوا نہ مرے اضطراب کا
شوخی سے دیکھ کر کوئی محفل میں رہ گیا
صد شکر رائیگاں نہ گیا خون بے گناہ
دھبہ لہو کا دامن قاتل میں رہ گیا
اجڑا ہوا دیار پسند آگیا کسے
چپکے سے کون آ کے مرے دل میں رہ گیا
دل کس ادا نے مانگ لیا یہ نہیں خیال
اتنا تو یاد ہے تیری محفل میں رہ گیا
دریا کی سیر کو جو گئے وہ تو نقش پا
بن بن کے پھول دامن ساحل میں رہ گیا
صفدر نے آنکھوں آنکھوں میں کچھ کہہ دیا ضرور
تیور بدل کے کوئی جو محفل میں رہ گیا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 197)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.