زانوئے یار پہ اپنا جو کبھی سرپایا
زانوئے یار پہ اپنا جو کبھی سرپایا
دی صدا دل نے کہ معراج مقدر پایا
حشر میں ہوگا جو اصنام پرستی کا سوال
سر جھکا کر یہی کہہ دیں گے کہ پتھر پایا
تھا کبھی سر میں کبھی دل میں جگر تھا کبھی
درد نے چین شب ہجر نہ دم بھر پایا
ہنس کے قاتل نے دیئے اور بھی گہرے چرکے
اس نے بشاش جو ہم کو تہہ خنجر پایا
کس محبت سے کہاں کل بھی رہیں گے صفدرؔ
وصل کی شب جو ہمیں یار نے مضطر پایا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 198)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.