Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

احساس غم دور جب جب بے چین بنایا کرتے ہیں

صفی العالم شہبازی

احساس غم دور جب جب بے چین بنایا کرتے ہیں

صفی العالم شہبازی

MORE BYصفی العالم شہبازی

    احساس غم دور جب جب بے چین بنایا کرتے ہیں

    پھر ان کی عنایت ہوتی ہے وہ جلوہ دکھایا کرتے ہیں

    عیدیں تو بہت سی آتی ہیں، آتی ہیں گزر بھی جاتی ہیں

    ہم جشنِ ولادت کی خوشیاں ہر روز منایا کرتے ہیں

    کل روزِ ازل اپنی گردن خم کر کے کیا تھا عہدِ وفا

    احساس وہی ہے آج جو ہم گردن جھکایا کرتے ہیں

    گلزارِ مدینہ کا مجھ کو اک پھول بھی اتنا پیارا ہے

    جنت کی بہاریں کیا ان پر جنت بھی لٹایا کرتے ہیں

    دل نے جو کبھی پایا ہے انہیں آنکھوں نے بھی بارے دیکھا ہے

    خلوت میں بھی اکثر ملتے ہیں جلوت میں بھی آیا کرتے ہیں

    اس بزم میں کیا اس بزم میں کیا، ہر بزم میں انہی کی بزم تو ہے

    جب زینت بزم ہی وہ ٹھہرے ہر بزم میں آیا کرتے ہیں

    اک عبدِ خاص کے عرفاں پر معبود کا عرفاں مبنی ہے

    جب تک کے وسیلہ وہ نہ بنے کب اس کو پایا کرتے ہیں

    زر و سیم کی باتیں بے معنی ہم جاں بھی نچھاور کر ڈالیں

    اک ان کے لیے ہم اہلِ وفا سب کچھ ہی لٹایا کرتے ہیں

    احباب کی خاطر ہم نے صفیؔ کچھ اپنی زباں میں کہہ ڈالا

    احباب کا حسنِ ظن ہی تو ہے ہمت جو بڑھایا کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے