Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سکندری کسے کہتے ہیں قیصر کیا ہے

ساغرؔ نظامی

سکندری کسے کہتے ہیں قیصر کیا ہے

ساغرؔ نظامی

MORE BYساغرؔ نظامی

    سکندری کسے کہتے ہیں قیصر کیا ہے

    ترے گدا کے لئے شرطِ سروری کیا ہے

    بہ یک اشارۂ رنگیں جہاں ہو غرقِ شراب

    میں جانتا ہوں ترا عزمِ کافری کیا ہے

    اُبھر کے ڈو بنے والے تو لاکھ دیکھے ہیں

    جو ڈوب کر نہ ابھارے شناوری کیا ہے

    تصورات میں ہر وقت بُت بناتا ہوں

    مرے خیال کو یہ ذوقِ آذری کیا ہے

    رسوخ شرط ہے وہ کفر ہو کہ ایماں ہو

    جو اپنا دین نہ ہو خود وہ کافری کیا ہے

    خلیل جس کا نتیجہ نہیں تو اے بت گر

    وہ بت گری ہے فقط کارِ آذری کیا ہے

    قلندری ہے امارت کی آخری منزل

    جو احمقوں پہ جئے وہ قلندری کیا ہے

    جسے بھی دیکھ لیا آنکھ بھر کے شاد ہوا

    تری نظر کا اشارہ ہے قیصری کیا ہے

    بجا ہے ماتمِ جذبات بھی مگر ساغرؔ

    شراب جس سے نہ برسے وہ شاعری کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ادبی دنیا، اپریل (Pg. 55)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے