نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں
پیدا ہوئیں زبانیں جنگل کی خامشی ہیں
اس وقت کی اداسی ہے دیکھنے کے قابل
جب کوئی رو رہا ہو افسردہ چاندنی میں
کچھ تو لطیف ہوتیں گھڑیاں مصیبتوں کی
تم ایک دن تو ملتے دو دن کی زندگی میں
ہنگامۂ تبسم بنے میری ہر خموشی
تم مکسرا رہے ہو دل کی شگفتگی میں
خالی پڑے ہوئے ہیں پھولوں کے سب صحیفے
رازِ چمن نہاں ہے کلیوں کی خامشی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.