Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر میں روح دل میں سمائے جاتے ہیں

ساغرؔ نظامی

نظر میں روح دل میں سمائے جاتے ہیں

ساغرؔ نظامی

MORE BYساغرؔ نظامی

    نظر میں روح دل میں سمائے جاتے ہیں

    ہر ایک عالم امکاں پہ چھائے جاتے ہیں

    جو اٹھ سکے تھے نہ خود حسن کے اٹھائے سے

    وہ پردہ ہائے دوئی اب اٹھائے جاتے ہیں

    جو گر سکے تھے نہ خود عشق کے گرائے سے

    وہ سب حجابِ محبت گرائے جاتے ہیں

    نہ پوچھا کارگہِ عشق کا طلسم نہ پوچھ

    قدم قدم پہ تماشے دکھائے جاتے ہیں

    یہ میکدہ ہے ترا مدرسہ نہیں واعظ !

    یہاں شراب سے انسان بنائے جاتے ہیں

    تلاش لازمۂ عاشقی نہیں ساغرؔ

    نہ ڈھونڈنے پہ بھی وہ ہم میں پائے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے