نظر میں روح دل میں سمائے جاتے ہیں
نظر میں روح دل میں سمائے جاتے ہیں
ہر ایک عالم امکاں پہ چھائے جاتے ہیں
جو اٹھ سکے تھے نہ خود حسن کے اٹھائے سے
وہ پردہ ہائے دوئی اب اٹھائے جاتے ہیں
جو گر سکے تھے نہ خود عشق کے گرائے سے
وہ سب حجابِ محبت گرائے جاتے ہیں
نہ پوچھا کارگہِ عشق کا طلسم نہ پوچھ
قدم قدم پہ تماشے دکھائے جاتے ہیں
یہ میکدہ ہے ترا مدرسہ نہیں واعظ !
یہاں شراب سے انسان بنائے جاتے ہیں
تلاش لازمۂ عاشقی نہیں ساغرؔ
نہ ڈھونڈنے پہ بھی وہ ہم میں پائے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.