خاکِ چمن عبیر ہے دیدۂ امتیاز میں
خاکِ چمن عبیر ہے دیدۂ امتیاز میں
ذرہ ہے چاندنی کا پھول گلکدۂ مجاز میں
حشر بپا نہ ہو کہیں تیرے حریم ناز میں
سجدوں کی ایک بھیڑ ہے میرے سرِ نیاز میں
حسن ازل جھلک اٹھا صورت دلنواز میں
کھل گئیں سب حقیقتیں آئینہ مجاز میں
لغزش شوق دیکھئے یار کی بزم ناز میں
غیر کے پاؤں پڑ گیا بے خودی نیاز میں
نالۂ دل کی تھی تلاش نغمۂ دلنواز میں
نالۂ دل نے دی صدائیں ہوں شکست ساز میں
جلوہ صبح ریز ہے شامِ چمن طراز میں
جاگ رہی ہیں نکہتیں پھول میں خواب ناز میں
پست و بلند کا یہ حال کر گئی آتش جمال
کوئی گرا نشیب میں کوئی جلا فراز میں
عشق کا سوز ساز کیا اس میں بھی حسن ہے ترا
کوند رہا ہے سوز میں بول رہا ہے ساز میں
وضع کی پاسداریاں شوق کی غمگساریاں
عشرت غزنوی کہاں غمکدۂ ایاز میں
وصل کی مختصر ہے رات ہجر کی وسعتیں نہ پوچھ
عمر تمام ہوگئی ایک شب دراز میں
ہو نہ کہیں شرر فشاں پاس ہے دل کا آشیاں
کوند رہی ہیں بجلیاں درد جگر گداز میں
حسرت دید چھوڑ دوں میں بھی کوئی کلیم ہوں
جان پہ کھیل جاؤں گا معرکۂ نیاز میں
درد کی برق پاشیاں یاس کی دلخراشیاں
ہونے لگیں تلاشیاں پردہ سرے اراز میں
عشق نے رات تیر کی صبح ہوئی ہوا چلی
لائی پیام غزنوی خوابگۂ ایاز میں
ربط نے بوئے گل کے ساتھ کھینچ لی روح عندلیب
چونک پڑی کلی کلی دامن عطر ساز میں
اے مرے جذب بے خودی اب تری بات بن گئی
بے خبروں کی مانگ ہے دشت جنوں نواز میں
تیری نگاہِ مست نے دعوت جذب ہوش دی
جب سے تری نظر لگی جی نہ لگا نماز میں
مست سرور عشق ہے سر خوش کیف حسن ہے
عادت میکشی کہاں ساغرؔ پاکباز میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.