طلب ہے اور طلب کامل نہیں ہے
طلب ہے اور طلب کامل نہیں ہے
قدم منزل پہ ہے منزل نہیں ہے
کسی کی بے وفائی کا گلہ کیا
ہمارا دل ہمارا دل نہیں ہے
مری کشتی کا بس اللہ حافظ
ادھر رخ ہے جدھر ساحل نہیں ہے
فریب حسن نے کیا کردیا ہے
وہی دل ہے مگر وہ دل نہیں ہے
ادائے حسن سے دل پارہ پارہ
جو سچ پوچھو وہ خود قاتل نہیں ہے
کہ بن تیرے ہے عالم سونا سونا
وہ رنگا رنگئی محفل نہیں ہے
وہ ان کا مسکرانا اور یہ کہنا
ابھی تو پیار کے قابل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.