Font by Mehr Nastaliq Web

زماں نہیں ہے، زمیں نہیں ہے، مکاں نہیں ہے، مکیں نہیں ہے

ساغر سندیلوی

زماں نہیں ہے، زمیں نہیں ہے، مکاں نہیں ہے، مکیں نہیں ہے

ساغر سندیلوی

MORE BYساغر سندیلوی

    زماں نہیں ہے، زمیں نہیں ہے، مکاں نہیں ہے، مکیں نہیں ہے

    عجب نرالا وجود ان کا کہ ہر جگہ ہے، کہیں نہیں ہے

    وہ سنگِ در ہے، وہ آستاں ہے، جو جذب کر لے حواسِ سجدہ

    ابھر نہ آئے شبیہ جاناں، جبیں وہ ہر گز جبیں نہیں ہے

    فریب حسنِ تمام ان کا،کمال ان کا کلام ان کا

    کہ ہاں کی عادت نہیں ہے ان کو زباں پہ لیکن ہنسی نہیں ہے

    نکل بھی آؤ کہ چاند نکلے، چلے بھی آؤ کہ رنگ بکھرے

    کوئی بھی عالم، کوئی بھی گلشن بغیر تیرے حسیں نہیں ہے

    سکوں کی ادنی تلاش میں تھا، کہ اتفاقاً وہاں بھی پہنچا

    وہ مسکراتے ہوئے یہ بولے سکوں یہاں کیا، کہیں نہیں ہے

    وہ خاکِ کوئے صنم کدہ ہے، مرید ساقی کا میکدہ ہے

    وہ ساغرؔ درد آشنا ہے، وہ صرف مسند نشیں نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے