Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیکھیے تری نگاہ الفت کب ہم پر پڑے

ساغرؔ وارثی

دیکھیے تری نگاہ الفت کب ہم پر پڑے

ساغرؔ وارثی

دیکھیے تری نگاہ الفت کب ہم پر پڑے

ساقیا مدت ہوئی ہم کو تیرے در پڑے

واعظوں سے کوئی پوچھے تو خدا کے واسطے

میرے پیچھے کس لیے ہاتھ یہ دھو کر پڑے

منع کرتاہے مجھے عشق بتاں سے کس لیے

عقل پر اے ناصح ناداں تری پتھر پڑے

خاک کو اکسیر دے جو غلط انداز سے

کاش وہ چشم فسو نگر ایک دن مجھ پر پڑے

کوئی کیا سمجھے تری زلف دو تا کے پیچ و تاب

اس بلا کو تو وہی جانےکہ جس کے سر پڑے

یہ محبت کی کشش ہے یہ عقیدت کا ہے جوش

اس کے کوچہ میں جو ہم رہتے ہیں اے ساغرؔ پڑے

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 195)
  • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے