Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرتے مرتے بھی مرے لب پہ ترانام آیا

سراج الہ آبادی

مرتے مرتے بھی مرے لب پہ ترانام آیا

سراج الہ آبادی

MORE BYسراج الہ آبادی

    مرتے مرتے بھی مرے لب پہ ترانام آیا

    شکر صد شکر مرا مرنا مرے کام آیا

    درد اٹھا تو تری پرسش پنہاں سمجھے

    دل جو تڑپا تو یہ جانا ترا پیغام آیا

    حرمت مئے تو ذرا دیکھ حرم سے زاہد

    پینے والوں کے لیے جامۂ احرام آیا

    خوں بہا کم نہیں یہ حضرت سرمد کے لیے

    خون ناحق کا ترے سر جو نہ الزام آیا

    کردیا راز محبت خود انہیں نے افشا

    جھک گئیں ان کی نگاہیں جو مرا نام آیا

    اہتمام اتنا ہے کس کے لیے میخانے میں

    ساقی میکدہ باندھے ہوئے احرام آیا

    ناز تھا دل پہ بہت اپنے مگر آہ سراجؔ

    وہ بھی میدانِ محبت میں کہیں کام آیا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 124)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے