Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب اپنے سائے سے بھی انہیں اجتناب ہے

شاد وارثی

اب اپنے سائے سے بھی انہیں اجتناب ہے

شاد وارثی

MORE BYشاد وارثی

    اب اپنے سائے سے بھی انہیں اجتناب ہے

    شاید یہ بدگمانی عہد شباب ہے

    کچھ یوں تصورات میں وہ بے حجاب ہے

    جیسے اک آفتاب پس آفتاب ہے

    اس سے بھی کچھ بلند ہیں میری عقیدتیں

    ہر ذرہ آستاں کا ترے آفتاب ہے

    ظاہر کچھ اور اس کا حقیقت ہے اور کچھ

    دنیا ہے جس کا نام جہان سراب ہے

    انسان کا وجود ہے اک پردہ فراق

    جب تک میں جی رہا ہوں انہیں بھی حجاب ہے

    بھیجا ہے شادؔ اس نے جو خط ہے لکھا ہوا

    شاید میرے سوال کا کورا جواب ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 63)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے