حقیقت سے نہ کوئی اس طرح بیگانہ ہو جائے
حقیقت سے نہ کوئی اس طرح بیگانہ ہو جائے
معاذ اللہ یوں دیوانۂ دنیا نہ ہو جائے
الٰہی وہ بھی اپنے ہوش سے بیگانہ ہو جائے
جو ہنستا ہے ہمارے حال پر دیوانہ ہو جائے
ہمارا در تمہارا عشق کیوں رسوا نہ ہو جائے
کلیم و طور کا دنیا میں جب افسانہ ہو جائے
وبال جان ہوتی جا رہی ہے زندگی اپنی
اور اندیشہ یہ ہے اب اور جانے کیا نہ ہو جائے
قیامت تھا کسی کا شاد یہ جھنجھلا کے کہہ دینا
بلا سے جان دے دے کوئی یا دیوانہ ہو جائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 61)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.