وہ رخ سے دور جو پردا حجاب کا کرتے
وہ رخ سے دور جو پردا حجاب کا کرتے
تو ان کے سامنے ہم بھی نماز ادا کرتے
بتوں کی یاد میں ہم یوں خدا خدا کرتے
کمال عشق جو ہوتا تو جانے کیا کرتے
مآل گمرہی شوق ارے معاذاللہ
جو تھک کے بیٹھ نہ جاتے تو اور کیا کرتے
کسی کی یاد میں دنیا اجاڑ لی اپنی
شب فراق کے صدقے میں اور کیا کرتے
نگاہ و دل ہوئے بے اختیار خضر خلاف
رہ وفا میں کسے اور رہنما کرتے
جگر گداز تھی اے شادؔ ضبط کی دنیا
ہم ایسی ہوش ربا وادیوں میں کیا کرتے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 63)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.